مڈل سیکس یونیورسٹی سے وابستہ نفسیاتی معالج کے مطابق گھر کا ماحول بہت زیادہ جبر اور سختی پر مبنی ہوتو وہاں ایک ایسا ماحول بن جاتا ہے جہاں بچہ سچ بولنے کو غنیمت نہیں جانتا اور یوں کسی ماہر فنکار کی طرح غلط بیانی سے کام لیتا ہے۔
ماہر نفسیات کے مطابق جس طرح تالی 2 ہاتھوں سے بجتی ہے عین اسی طرح بچوں کی دروغ گوئی میں والدین کا برابر ہاتھ ہوتا ہے کیونکہ والدین کو جوروجبر انہیں اس جانب دھکیلتا
ہے۔
ماہرین نے اس تجربے کے لیے مغربی افریقا کے 2 اسکولوں میں تجربات کیے جن میں ایک اسکول کا ماحول نرم اور دوسرے کا قدرے سخت تھا۔ اس میں بچوں کو کھلونے پھینک کر شور مچانے کے لیے کہا گیا جب کہ بڑے خفیہ جگہ سے یہ سب کچھ دیکھ رہے تھے۔ معلوم ہوا کہ جس اسکول کا ماحول قدرے نرم تھا وہاں کے بچوں نے شور مچانے کا اعتراف کیا جب کہ جہاں سخت ماحول دیکھا گیا اور بچوں کو سزا کا ڈر تھا وہاں فوری طور پر بچوں نے بڑی مہارت سے جھوٹ بولا۔